افضل کے نام

Poet: گلزیب انجم By: گلزیب انجم , دبئ

 بچھڑا ہے جب سے تو,اُداس تب سے جہان لگتا ہے
تو نہیں تو , ویراں سارا گلستان لگتا ہے

عجیب سی کشمکش ہے اب کہ ہجر میں تیرے
تیر جگر میں تو لہو آنکھوں سے رواں لگتا ہے

مانا کے رہنا نہیں یہاں کسی کو سدا کے لیے
پھر ڈولتا ہوا کیوں یہ ایمان لگتا ہے

لوٹ آؤ کہ میں بتا نہیں پاتا کیفیت اس غم کی
کہنے میں کم جو سہنے میں طوفان لگتا ہے

جانے کیا بات تھی ایسی تجھ میں جسے اب
یاد کر کے ماتم کنعاں ہر پیر و جواں لگتا ہے

سینہ کوبی ہو گیا ہے مشغلہ اب لیل و نہار کا
سینہ میرا تو امام باڑہ اب تیرا مکاں لگتا ہے

دے کر واسطہ دوستی کا تجھے کہتا ہوں دوست
لوٹ آؤ کہ بن تیرے بہت اُداس اُداس عثمان لگتا ہے

Rate it:
Views: 516
25 Dec, 2014
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL