افلاک سے آتا ہے نالوں کا جواب آخر

Poet: Allama Iqbal By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

افلاک سے آتا ہے نالوں کا جواب آخر
کرتے ہیں خطاب اول اٹھتے ہیں حجاب آخر

احوال محبت میں کچھ فرق نہیں ایسا
سوز تب و تاب اول سوز تب و تاب آخر

میں تجھ کو بتاتا ہوں تقدیر امم کیا ہے
شمشیر و سناں اول طاؤس رباب آخر

میخانئہ یورپ کے دستور نرالے ہیں
لاتے ہیں سرور اول دیتے ہیں شراب آخر

کیا دبدبئہ نادر کیا شوکت تیموری
ہو جاتے ہیں سب دفتر غرق مئے ناب آخر

Rate it:
Views: 388
10 Sep, 2011