اقبال تیرے شہر میں تو انسان ہی حیوان نکلے
Poet: Muhammad Anwer Annu By: Muhammad Anwer, karachiحضرت انسان نے یہ کیسا تماشہ کیا اور کیا کر ڈالا
اقبال تیرے شہر کو دو بیٹوں کے لہو سے رنگ ڈالا
ظالموں نے کچھ ایسا کیا منیب اور مغیث کے ساتھ
حیوانوں کی درندگی کو بھی پیچھے چھوڑ ڈالا
بہت روئے چلائے اور گڑگڑائے تھے وہ
اللہ کا قرآن کا واسطہ دے رہے تھے وہ
کسی ایک کو بھی ان پر ترس نہ آیا
گناہ جو نہ کیا اس کی سزا پا رہے تھے وہ
لگتا ہے انسانوں کے روپ میں سب درندے تھے وہ
اس ہجوم انسان میں دراصل سب بھیڑیئے تھے وہ
شہادت ملی ان کو سب کے سامنے ایسی مثالی
اور سب کے سامنے اتنے سارے ان کے قاتل بن گئے وہ
شریفوں کی حکمرانی کی بات نہ کرنا مجھ سے اب
ایسے بے حس انسانوں کا ذکر نہ کرنا مجھ سے اب
میرے شہر کے لوگ تو جان بچاتے ہوئے جان دیتے ہیں
اس شہر کو تم ظالموں سے جوڑنا نہ اب
قائد کا شہر تو بدنام ہوہی گیا انو
اقبال تیرے شہر میں تو انسان ہی حیوان نکلے
More Sad Poetry






