اقبال تیرے گلشن میں یہ سانحہ ہوا ہے ۔۔۔۔

Poet: طارق اقبال حاوی By: Tariq Iqbal Haavi, Lahore

کیا خطا ہوئی تھی؟
معصوم سے پھولوں سے
کھیلنے تھے آئے
فقط یہ تو جھولوں سے
معصوم مر رہے ہیں
نفرت کے طلاطم میں
رنجور ہیں پرندے
اشجار ہیں ماتم میں
ہیں پھول، پتی، پتی
لہو لہو ہے ڈالی
ہیں بین کی فضائیں
ہر آنکھ میں ہے لالی
بہار کے موسم میں
خزاں رونما ہوا ہے
اقبال تیرے گلشن میں
یہ سانحہ ہُوا ہے۔۔۔!!!
(طارق اقبال حاوی)
 

Rate it:
Views: 602
28 Mar, 2016
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL