اقوال ساگر حیدر عباسی
Poet: Sagar haider Abbasi By: Sagar Haider Abbasi, Karachi Pakistan1زندگی ایک خواب ہے جس کی آنکھ قبر میں کھلے گی۔
2جھوٹ انسان کہ ارادوں کو کھوکھلا کر دیتا ہے دیمک زدہ لکڑی کی طرح۔
3کچھ رشتے دل کی دھڑکن کی طرح ہوتے ہیں جنھیں ہم محسوس تو کر سکتے ہیں مگر چھو نہیں سکتے۔
4کسی کا عیب دیکھو تو اس کی اصلاح کرو غیبت سے بچنے کا بہترین اصول یعی ہے۔
5جس میں سیکنھے کی لگن ہو اُسے قابل بننے سے کوئی نہیں روک سکتا۔
6ہر بدزبان اور بدلحاظ انسان کا بہترین علاج خاموشی ہے۔
7حسد کرنے والا ہمیشہ آپ کی قابلیت پر انگلی اُٹھاتا ہے۔
8مسقبل سنوارنا چاہتے ہو تو ماضی کی غلطیوں کو یاد رکھو۔
9پیار میں شک کی گنجائیش نہیں ہوتی اور شک کرنے والے کو پیار کا حق نہیں ہوتا۔
10حیرت ہے ابنِ آدم پر جو موت کی حقیقت سے واقف ہے پھر بھی اس سے غافل ہے۔
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






