الفت کا دستور یہی ہے

Poet: muhammad nawaz By: muhammad nawaz, sangla hill

آنسو بن کر بہہ جاتے ہیں
سب زخموں کو سہہ جاتے ہیں

کرچی کرچی سوچیں انکی
بکھری بکھری باتیں انکی

چہرے پہ مسکان سجائے
سینے میں طوفان چھپائے

لب پہ جو آنے نہ پائیں
تعبیروں میں ڈھل نہ پائیں

وہ سب باتیں وہ سب سپنے
لفظوں میں یہ کہہ جاتے ہیں

ان کی باتیں انکے سپنے
تم کیا سمجھو تم کیا جانو

الفت کا منشور یہی ہے
دنیا کا دستور یہی ہے

جگ کی پیاس بجھانے والے
اکثر پیاسے رہ جاتے ہیں

Rate it:
Views: 626
19 Feb, 2011