المیہ

Poet: Tariq Butt By: Gul Bose, Karachi

تھے کیا کیا نہ خوابوں کے موتی سنبھالے
کہ تعبیر کا کوئی دھاگہ ملا
تو پروئیں گے مالا
پہن لیں گے اور
شاد و فرحاں پھریں گے
 ہوا کی طرح رقص کرتے ہوئے
جھومتے، گیت گاتےہوئے
اپنی ہستی کی مستی کی لہروں میں
ہم زندگی اب کریں گے

مگر سب تھا بیکار
کچھ بھی نہیں تھا
نہ خوبوں کے موتی، نہ دھاگہ نہ مالا
بچا کچھ نہیں ہے
گزرتا ہوا وقت
گرتے ہوئے دانہ دانہ یہ لمحے
پروئی گئی کوئی مالا نہ ہم سے
کہ تسبیحِ ایام کرتے
گزرتے ہوئے روز و شب کوئی ہی گنتے
کوئی زندگی کی علامت تو ہو
کس طرح سے جئیں

Rate it:
Views: 372
26 Feb, 2009