المیہ
Poet: Tariq Butt By: Gul Bose, Karachiتھے کیا کیا نہ خوابوں کے موتی سنبھالے
کہ تعبیر کا کوئی دھاگہ ملا
تو پروئیں گے مالا
پہن لیں گے اور
شاد و فرحاں پھریں گے
ہوا کی طرح رقص کرتے ہوئے
جھومتے، گیت گاتےہوئے
اپنی ہستی کی مستی کی لہروں میں
ہم زندگی اب کریں گے
مگر سب تھا بیکار
کچھ بھی نہیں تھا
نہ خوبوں کے موتی، نہ دھاگہ نہ مالا
بچا کچھ نہیں ہے
گزرتا ہوا وقت
گرتے ہوئے دانہ دانہ یہ لمحے
پروئی گئی کوئی مالا نہ ہم سے
کہ تسبیحِ ایام کرتے
گزرتے ہوئے روز و شب کوئی ہی گنتے
کوئی زندگی کی علامت تو ہو
کس طرح سے جئیں
More Sad Poetry






