الوداع
Poet: Haider By: Haider, sydneyہم سمجھ گئے ساری 
 تمہاری ان کہی باتیں
 کہ ہمارا ساتھ تھوڑا ہے
 تمہین نئی دنیا بسانی ہے
 ہمیں بھی لوٹ جانا ہے
 مگر جاناں
 اب ہمارے رابطے سارے
 کچھ اور سے ہوں گے
 یھ سارے حسین منظر
 اب 
 استعارے درد کے ہوں گے
 جب 
 سرد ہوا تم کو 
 چھو کے جائے گی
 تو یہ بتائے گی
 کہ کوئی ہے
 جو درد سہتا ہے
 آسماں پے چمکتے ہوئے تارے
 تمہیں یہ بتائیں گئے
 کہ ہم آنسو بہاتے ہو
 تیرے آنگن پے
 اک برستا ہوا بادل
 یہ کہنے آئے گا
 ہمارا ضبظ ٹوٹا ہے
 بہاریں صدا لگائیں گی 
 عشق کے داغ تازہ ہیں
 کبھی آسماں پے
 اک قوس کی مانند 
 سب رنگ جمع ہو کے
 تمہیں یہ بتائیں گے
 کہ چند نئی کوشیاں 
 ہماری راہ میں آئی ہیں
 اور جب یہ دھنک مرنے لگے
 تو سمجھ جانا
 کہ تم بن اب ہر خوشی 
 اب عارضی سی ہے
More Sad Poetry








 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 