الہٰی کیوں آتی ہیں ہم پہ آفاتِ ناگہانی
کیوں روٹھ گئی ہم سے صبحِ ارغوانی
ہمارے جرائم و لغزشوں کی اے خدا
کیا یہ سزا تھی تو نے سنانی
جِن خطوں میں چار سُو تھی پانی کی قلت
اب کیوں وہیں کے دریاؤں میں ہے طغیانی
اے خُدا ہماری غفلتوں سے درگزر کر
ٹال دے ہم پر سے یہ رات طوفانی
مانا کہ تیری بارگاہ میں برا ٹھہرا خالد
لوٹا دے پھر بھی ہمیں ہر شام سہانی