Add Poetry

امتحان زندگی

Poet: Abdul Wasay Baloch By: Abdul Wasay Baloch, Dubai

ہر موج کے مقدر میں کیوں کنارا نہیں ہوتا
ٹوٹے جو نہ فلک سے وہ ستارا نہیں ہوتا

رکھتے کچھ تو بھرم اے دوست جہاں والے
ڈوبے اگر دوست تو کوئی سہارا نہیں ہوتا

ہر سمت سے پتھروں کی وہ بارش ہوئی توبہ
شیشے کے مکانوں میں گزارہ نہیں ہوتا

ہم اہل وفا ہو کر بھی ٹھرے یہاں مجرم
وہ اف بھی کرتے ہیں تو گوارہ نہیں ہوتا

لکھتے تو بہت ہیں اہل قلم اپنی زباں سے
لفظوں میں بیاں درد مگر سارا نہیں ہوتا

لفظوں کے جرم میں زباں رہی واسع
ممکن ہے میرا قاتل کو اشارہ نہیں ہوتا

Rate it:
Views: 610
21 Nov, 2008
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets