تو جا بھی چکا چھوڑ کے اک عرصہ ہوا ہے
اور ہم ہیں کہ اب تک ہیں کوئی آس جگائے
کس روز تیرا راستہ دیکھا نہیں ہم نے
کس رات تیرے واسطے دیپک نہ جلائے
اب تجھ سے ملاقات ہو تُو آئے کہ مت آئے
تجھ سے کوئی مل پائے تو جا کر یہ بتائے
ممکن ہے کسی روز تجھے بھول ہی جائیں
ممکن ہے کسی روز ہمیں سانس نہ آئے