آنکھیں پھر سے کیوں ہیں لال امّی
پھر کس بات کا ملال امی
جانے والے لوٹتے کہاں ہیں
کیوں ہو آج پھر نڈھال امّی
زندگی کے یہ ایسے مت گزاریں
باقی جو ہیں ماہ و سال امّی
عظمٰی، عائشہ بھی اور مریم
جب ہیں،ہو کیوں پھر بے حال امّی
خوش رہ سکتا ہوں میں گر رہیں آپ
کر دیں نا یہ بھی کمال امّی
بالکل بھی نہیں ہے اچھا یہ جو
رکھا ہے بنا کے حال امّی
بہتر ہے یہ، لائیں ذِہن میں اب
خوش رہنے کا کوئی خیال امّی
خوش خوش آپ ہوں میں جب بھی دیکھوں
کوئی نہ رہے سوال امّی
دیکھا نہ تھا غم کا شائبہ تک
کر لیے کیسے اب حلال امّی
ہم سب کے لیے خوش رہ کے ہی اب تو
قائم کر ہی دیں مثال امّی
ہم بے نُور ہو نہ جائیں کہ آپ
ہم سب کا ہی ہیں جمال امّی
اب اعجاز بھی ہے ملتمس کہ
غم کا نہ ہو احتمال امّی