امید

Poet: mamona By: mamona, kot mithan

اب میں تنہا بیٹھا خود سے باتیں کرتا ہوں
اور محفل میں چپ چاپ ہی بیٹھا رپتا ہوں

تیرے موسم ہجر نے اتنا حساس کر دیا ہے
ہوا بھی زرا تیز چلے تو رو پڑتا ہوں

تیری خوشبو آتی ہے میرے کمرے سے
درد بڑھنے لگے تو دیواروں سے لپٹ کر روتا ہوں

ھر رات میرے اندر کچھ مر سا جاتا ہے
ہر صبح پھر کسی امید پہ جی اٹھتا ہوں

Rate it:
Views: 566
05 Jul, 2011
More Life Poetry