نہ وہ , نہ مسیحائی کو اترا میرا ضمیر میں خود ہی اپنی قید میں جل جل کہ مر گیا کل تک تو مسافر تھا .... امیدوں کا راہگیر یہ کیا ہوا , مایوسیوں میں ڈھل کہ مر گیا