امیدکوئ
Poet: پلک گوپالگنجوی By: imran nazir, gopalganjمیں جیتاہوں نہیں،جیلاتی ہے
دیکےدنیا امید کوئ
میں چلتاہوں نہیں، چلاتی ہے
آنکهومیں بساکےدیدکوئ
میں تهک جاتاہوں چلتےچلتے
جب آنکهیں نم ہوجاتی ہیں
پهرعزم ستون دکهلاتی ہے
لبهاتی ہےپهرعید کوئ
میں چلتارہوں، یہ کہہ تی ہے
چنچل ندیاں، چنچل دهارے
میں جگتا رہوں، میں سوئوں نہیں
کہتے ہیں یہ نبهکے تارے
میں چپ نہ رہوں، گنگناتارہوں
کہتےہیں یہ پرندےسارے
آئو ہم فضا میں سیرکرے
کہتے ہیں یہ نبهکے طیارے
جل کہتا ہیں،جمکو نہیں
نہ جمکو اور نہ تم سڑو
امید یہ کہتی ہےکہ نہ
جیتےہوئے تم مرو
چلتے ہی رہو
چلتےچلتے
ان تاروں کو چهو آئوگے
فضاں میں چمکتے مہ پاروں
سیاروں کو چهو آئوگے
امید رکهو، شکرگزاربنو
هر چیج پےقابوپائوگے
ان تاروں کو، سیاروں کو
اپنےاردگردمیں پائوگے.
(پلک گوپالگنجوی)
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم







