ان آنکھوں سے کیا کیا نظارے دیکھتے ہیں
Poet: Jamil Hashmi By: Jamil Hashmi, Rawalpindiان آنکھوں سے کیا کیا نظارے دیکھتے ہیں
اٹھتے ہیں طوفان دل میں ہمارے دیکھتے ہیں
پھنس کر لہروں کے بھنور میں
سمندر کے کنارے دیکھتے ہیں
ہو گئے ہیں وہ اجنبی سے ملنے کے بعد
چھوڑ گئے ہیں عکس سارے دیکھتے ہیں
یہ دل تو رہتا ہے کھویا کھویا سا ہر لمحے
سوچوں کے دریچوں میں پیار کے اشارے دیکھتے ہیں
مل گیا ہے بہانہ زندگی بیتانے کا
انہیں ہمارے اوسان سارے دیکھتے ہیں
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






