ان سے کہنا کہ بہت عرصہ ہوا ملے ہوئے کبھی ملاقات کو آ
حقیقت میں نہ سہی لیکن خوابوں میں تو آ
ڈھونڈتا پھرتا ہوں تجھے زندگی کے نصابوں میں
وہ رات بڑی خوش نما ہوتی ہے جس رات تو ملے خوابوں میں
میں جب غوطہ زن ہوتا ہوں تیری یادوں کے سمندر میں
تیری مسحور کن خوشبو کو پاتا ہوں اپنے اندر میں
تمھارے ساتھ گزری وہ آخری درد بھری ملاقات بھی ہمیں یاد ہے
اس کے بعد تو زندگی ہماری تلخ لمحوں سے بھری کتاب ہے