ان چاہا کوئی رشتہ نبھانہ پڑ گیا

Poet: اسد رضا By: ASAD, MPK

 ان چاہا کوئی رشتہ نبھانہ پڑ گیا
دل کو اپنے زبردستی منانا پڑ گیا

اک بوجھ وفا تھا جو سر پے تھا بھاری۔
بہر حال بہر سورت آخر اٹھانا پڑ گیا۔

آسان نہ تھا چہرے پر جھوٹی ہنسی لانا۔
مگر کسی کی خاطر مسکرانہ پڑ گیا۔

جس سے قطع تعلق تھا برسوں زمانے سے۔
آج مجبورن دھلیز پر اس کی جانا پڑ گیا۔

وہ جو ازلی دشمن تھا اپنی محبت کا۔
اسے بھی کسی کی خاطر منانا پڑ گیا۔

کیا ہی عزت گنوائی ہمنے تیرے پیچھے ظالم!۔
کہ عدو کے آگے سر کو اپنے جھکانا پڑ گیا۔

آہ ! دل کو مہنگا پڑا پیار کا سودا۔
فائدے کے چکر میں نقصان اٹھانا پڑ گیا
 

Rate it:
Views: 946
03 Jul, 2021