ان کا انداز کرم ان پہ وہ آنا دل کا
ھائے وہ وقت، وہ باتیں، وہ زمانہ دل کا
نہ سنا اس نے توجہ سے فسانہ دل کا
عمر گزری پر درد نہ جانا دل کا
دل لگی دل کی دل لگی بن کہ مٹا دیتی ھے
روگ دشمن کو بھی یا رب نہ لگانا دل کا
وہ بھی اپنے نہ ھوئے دل بھی گیا ھاتھوں سے
ایسے آنے سے تو بھتر ھے نہ آنا دل کا
ان کی محفل میں ارمان ان کے تبسم کی قسم
ھم دیکھتے رھگئے ھاتھ سے جانا دل کا