ان کا جب لہجہ برف دیکھتے ہیں
چلو ہم بھی اپنا ظرف دیکھتے ہیں
حقیقت سے نظریں بچائیں تو کیسے
مصیبت میں چاروں طرف دیکھتے ہیں
وہ لفظوں کی گتھیاسلجھانے میں مصروف
ادھر ہم بھی کرشمے حرف دیکھتے ہیں
وہ ناؤ نہ ڈوبے جو صحرا میں ہو
ہم تو ایسے ہی معجزے صرف دیکھتے ہیں
نا قابل کوئی ہے نہ لائق کوئی ہے
بس اس کی عطا کا شرف دیکھتے ہیں