ان کے انداز کرم، ان پہ وہ آنا دل کا
ہائے وہ وقت، وہ باتیں، وہ زمانا دل کا
میرے پہلو میں نہیں، آپ کی مٹھی میں نہیں
بے ٹھکانے ہے بہت دن سے ٹھکانا دل کا
نقش بر آب نہیں، وہم نہیں، خواب نہیں
آپ کیوں کھیل سمجھتے ہیں مٹانا دل کا
ان کی محفل میں نصیر ان کے تبسم کی قسم
دیکھتے رہ گئے ہم ہاتھ سے جانا دل کا