ان کے رخ پر نگاہ کر بیٹھے

Poet: Hazrat Allama Pir Syed Naseer-ud-Din Naseer Gillani (Golra Sharif) By: Khalid Roomi, Rawalpindi

 ان کے رخ پر نگاہ کر بیٹھے
ہم بھی خود کو تباہ کر بیٹھے

وہ تباہی خرید لیتا ہے
ان سے جو رسم و راہ کر بیٹھے

میرا افسانہ اہل دل سن کر
برملا ایک آہ کر بیٹھے

اور ہے بات ہم سے اوروں کی
آپ کیوں اشتباہ کر بیٹھے

دل محبت میں کس کی سنتا ہے
ہم کسے انتباہ کر بیٹھے

ہے ستمگر وہ غیرت یوسف
اور ہم ہیں کہ چاہ کر بیٹھے

تھا مخالف جو اے نصیر ! اپنا
ہم اسی کو گواہ کر بیٹھے

Rate it:
Views: 536
08 Sep, 2011