ان کے رخ پر نگاہ کر بیٹھے
Poet: Hazrat Allama Pir Syed Naseer-ud-Din Naseer Gillani (Golra Sharif) By: Khalid Roomi, Rawalpindi ان کے رخ پر نگاہ کر بیٹھے
 ہم بھی خود کو تباہ کر بیٹھے
 
 وہ تباہی خرید لیتا ہے
 ان سے جو رسم و راہ کر بیٹھے
 
 میرا افسانہ اہل دل سن کر
 برملا ایک آہ کر بیٹھے
 
 اور ہے بات ہم سے اوروں کی 
 آپ کیوں اشتباہ کر بیٹھے
 
 دل محبت میں کس کی سنتا ہے
 ہم کسے انتباہ کر بیٹھے 
 
 ہے ستمگر وہ غیرت یوسف
 اور ہم ہیں کہ چاہ کر بیٹھے
 
 تھا مخالف جو اے نصیر ! اپنا
 ہم اسی کو گواہ کر بیٹھے
More Sad Poetry






