انتخاب
Poet: By: Uzma Ahmad, Lahoreجب بھی مستی میں سر جھکایا ہے
سنگ در خود تڑپ کے آیا ہے
ہمیں سجدہ کرنے سے کام ہے
جو یہاں نہیں تو وہاں سہی
بڑی مشکل سے میں نے راز جانا
میرا کعبہ تیرا نقش قدم ہے
کسی نے آنکھ کے پردے میں پردہ دار کو دیکھا
کسی نے دار پر چڑھ کر جمال یار کو دیکھا
تیری یاد میں ہوا جب سے گم تیرے گمشدہ کا یہ حال ہے
کہ نہ دور ہے نہ قریب ہے نہ فراق ہے نہ وصال ہے
بھٹک رہا تھا میں سود و زیاں کے صحرا میں
تیرے دیار میں لائی مجھے تیری خوشبو
More Sad Poetry






