انتخاب درد ۔حصہ اول

Poet: Khawaja Meer Dard By: Bakhtiar Nasir, Lahore

میں جاتا ہوں دل کو تیرے پاس چھوڑے
میری یاد تجھ کو دلاتا رہے گا

باوجو دیہکہ پرو بال نہ تھے آدم کے
وہاں پہنچا کہ فرشتے کا بھی مقدور نہ تھا

دل زمانے کے ہاتھ سے سالم
کوئی ہوگا کہ رہ گیا ہوگا

اندازہ وہ ہی سمجھے میرے دل کی آہ کا
زخمی کوئی ہوا ہو کسی کی نگاہ کا

کھل نہیں سکتی ہیں اب آنکھیں میری
جی میں یہ کس کا تصور آگیا

تو ہو وے جہاں مجھ کو بھی ہونا وہیں لازم
تو گل ہے میری جان تو میں خار ہوں تیرا

موت کیا آکے فقیروں سے تجھے لینا ہے
مرنے سے آگے ہی یہ لوگ تو مر جاتے ہیں

بعد مرنے کے میرے ہوگی میرے مرنے کی قدر
تب کہا جائے گا لوگوں سے وہ برساتیں کہاں

یوں تو ہے دن رات میرے دل میں اسکا خیال
جن دنوں اپنی بغل میں تھا‘ سو وہ راتیں کہاں

اسکی باتیں مجھ سے کیا پوچھو ہو تم
مدتیں گزریں کہ دیکھا بھی نہیں

Rate it:
Views: 1537
18 Mar, 2010
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL