انتطار

Poet: Sadeed Masood By: Sadeed Masood , Newzeland Auckland

جب باتیں دل کی باتیں ہوں
ان باتوں میں پھر جھوٹ کہاں

جب قصہ غم کا قصہ ہو
اس قصہ میں پھر کھوٹ کہاں

وہ دیکھو سورج ڈوب گیا
پھر دل کا سپنا ٹوٹ گیا

کب آؤ گے کب آؤ گے
یہ کہ کر پنچھی لوٹ گیا

سب لہریں شور مچاتی ہیں
اور جیسے نوحہ گاتی ہیں

پھر دریا مجھ سے کہتا ہے
کیوں گیلی ریت پہ بیٹھے ہو

کیوں ایسی باتیں کہتے ہو
کیوں کھوئے کھوئے رہتے ہو

تم گھر جاؤ تو اچھا ہو
تم سو جاؤ تو اچھا ہے

Rate it:
Views: 700
25 Feb, 2009
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL