دل کے کسی گوشے میں اس کی جدائی کا ڈر رہا پھر بھی اس کے آنے کا انتظار مجھے شب بھر رہا اس آس پہ کہ وہ آ کے چلا نہ جائے کہیں کواڑ میرے گھر کا، کھلا رات بھر رہا