مردہ خیال ہوں اسد زندہ نہ کر مجھے تعمیر حال رھنے دے تابندہ نہ کر مجھے انتہائے شرم سار ہوں دیکھ تیرے آگے اور نظروں سے گرا شرمندہ نہ کر مجھے