انتہائے شوق

Poet: Haider By: Haider, Sidny

وہ میرا انتہائے شوق
کہ
تجھ کو توت کے چاہنا
بہاروں کے نظاروں میں
کبھی
خوابوں کے عالم میں
تیرا چہرا نظر آنا
اچانک رستے میں
نظر کا میل ہو جانا
وہیں سانسوں کا رک جانا
میری دھڑکن کا تھم جانا
پھر ہوا وہی جو ہوتا ہے
محبت کے فسانوں میں
میرا ہارتے رہنا
تیرا وہ جیتے جانا
صدائیں تو میری سننا
مگر انجان بن جانا
مگر پھر بھی
کبھی جو رات بھر جاگو
نیند ہو دور آنکھوں سے
بےچینی ستاتی ہو
کسک سی دل میں رہتی ہو
ایسے میں اگر جانم
وفائیں جو میری یاد آئیں
تو میری جان یوں کرنا
زرا سا مسکرا دینا
مجھے واپس بلا لینا

Rate it:
Views: 485
21 Mar, 2009
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL