انداز تمھارے جیسا تھا

Poet: M.Z By: M.Z, karachi

بارش کی ان بوندوں نے جب دستک دی دروازے پر
محسوس ھوا تم آئے ھو انداز تمھارے جیسا تھا

ھوا کے ھلکے جھونکے نے جب آھٹ کی کھڑکی پر
محسوس ھوا تم چلے ھو انداز تمھارے جیسا تھا

میں نے بوندوں کو اپنے ھاتھ میں ٹپکایا
اک سرد سا احساس ھوا جو بلکل تمھارے جیسا تھا

میں تنھا چلا جب بارش میں اک جھونکے نے ساتھ دیا
میں سمجھا تم ساتھ ھو میرے، احساس تمھارے جیسا تھا

پھر رک گئی وہ بارش بھی، رھی نہ باقی آھٹ بھی
میں سمجھا مجھے تم چھوڑ گئے،انداز تمھارے جیسا تھا

Rate it:
Views: 2993
08 Mar, 2011
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL