اندھیری رات کو چراغ لکھتا رہتا ہوں

Poet: Arif Ishtiaque By: Arif Ishtiaque, Karachi

اندھیری رات کو چراغ لکھتا رہتا ہوں
پھر اپنے آپ سے بیز ا ر لگتا ر ہتا ہوں

یہ راہزن کیوں راتوں کو مارے پھرتے ہیں
میں کس کے ہاتھ سرِ شام لْٹتا رہتا ہوں

میں خود بساتا ہوں دل کو اجاڑ دیتا ہوں
پھر اس کے بعد یونہی ہاتھ ملتا رہتا ہوں

جو مجھ کو بھولنا چاہتا ہے بھْلا دیتا ہے
میں جس کو یاد کرتا ہوں، تو کرتا رہتا ہوں

اے نئی دوست تیری تازہ قربتوں میں بھی
اْداس رہتا ہوں، گھلتا ہوں، جلتا رہتا ہوں

Rate it:
Views: 585
07 Jan, 2016
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL