۔۔۔ترے جہاں میں اگر تجھ سے دل لگایا
مری زمیں پہ ترے ٓاسماں کا سایہ ہے
یہ بھی تو ممکن ہےٓا ٓسمان رشک کرے
:تمیں خدا نے ہمارے لیے بنایا ہےـ
وہ کون ہے جو یہاں روشنی کی بات کرے
ازل سے ہم نے یہاں وفا کا دیا جلایا ہے
یہ تم نے سوچا نہ تھا رات کیسے گزرے گی
اندھیری شب میں یہاں کیسے دل جلایا
ہمارا چہرہ بھی ہے گرد گرد تم دیکھو
غموں کی دھول نے جو اس طرح رلایا ہے
یہاں تو وشمہ اپنے جہاں کی بات کرو
یہاں تو دل پر ہی وحشیوں کا سایہ ہے