انسان، احساسات اور جذبات
Poet: جہانزیب احمد By: Jahanzaib Ahmed, Karachiغصے میں رعب دار لگتا ہے
تو خوف میں معصوم لگتا ہے
کیونکہ انسان احساسات اور جذبات کی مورت ہے
نفرت کرے تو ابلیس کی مانند لگتا ہے
خوش رہے تو کھلے گلاب کی مانند لگتا ہے
کیونکہ انسان احساسات اور جذبات کی مورت ہے
اداس رہے تو پنجرے میں بندھ پرندہ لگتا ہے
حیرت سے دیکھے تو گود میں پڑھا طفل لگتا ہے
کیونکہ انسان احساسات اور جذبات کی مورت ہے
توہین اگر کرے کوئی تو آگ بگولہ ہوجاتا ہے
محبت کرے کوئی تو پگھلی موم بن جاتا ہے
کیونکہ انسان احساسات اور جذبات کی مورت ہے
قدر کرو ہر کسی کے ہر جذبات کی اے انسان
کیونکہ بے جذبات، بے احساس جہانزیب بھی ایک پتھر کی مورت ہے
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






