غصے میں رعب دار لگتا ہے
تو خوف میں معصوم لگتا ہے
کیونکہ انسان احساسات اور جذبات کی مورت ہے
نفرت کرے تو ابلیس کی مانند لگتا ہے
خوش رہے تو کھلے گلاب کی مانند لگتا ہے
کیونکہ انسان احساسات اور جذبات کی مورت ہے
اداس رہے تو پنجرے میں بندھ پرندہ لگتا ہے
حیرت سے دیکھے تو گود میں پڑھا طفل لگتا ہے
کیونکہ انسان احساسات اور جذبات کی مورت ہے
توہین اگر کرے کوئی تو آگ بگولہ ہوجاتا ہے
محبت کرے کوئی تو پگھلی موم بن جاتا ہے
کیونکہ انسان احساسات اور جذبات کی مورت ہے
قدر کرو ہر کسی کے ہر جذبات کی اے انسان
کیونکہ بے جذبات، بے احساس جہانزیب بھی ایک پتھر کی مورت ہے