Add Poetry

انوکھی رت ہے آج کل عجب سا ماجرا ہے

Poet: UA By: UA, Lahore

انوکھی رت ہے آج کل عجب سا ماجرا ہے
بارش چاہنے والا بارش سے تنگ آیا ہوا ہے
کئی دِنوں سے دھوپ کا دیدار نہیں کِیا ہے
اگرچہ خورشید بادلوں سے نبرد آزما ہے
بادلوں کی اوٹ میں چاند بھی چھپا ہے
کئی راتوں سے چاند کا چہرہ نہیں دیکھا ہے
گھاس سبزہ ہریالی پھولوں کی ہر ڈالی
ارض چمن کا میدان پانی سے ڈھکا ہے
گرمی سے تلملایا بارش کا شیدائی بندہ
آج بارش کی طغیانی سے پناہ مانگ رہا ہے
کچا پکا مکان ڈوبا گھروں کا سامان ڈوبا
شہر کا شہر سارا ہی دریا بنا ہوا ہے
ڈوبنے والے انسانوں کا سوگ منا رہی ہے
افسردہ سی شام ہے اداس اداس فضا ہے
اب جو بارش برسے مولا رحمت ہو زحمت نہ ہو
دکھی دِلوں کی فریاد ہے غمزدوں کی دعا ہے
 

Rate it:
Views: 302
19 Aug, 2013
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets