انکساری کی جسے زیست ادا دیتی ہے

Poet: UA By: UA, Lahore

انکساری کی جسے زیست ادا دیتی ہے
حیات اسکو بہت دل سے دعا دیتی ہے

تمہیں سوچنے بیٹھوں تو سوچتی جاؤں
تمہاری سوچ راتیں جلدی بتا دیتی ہے

تیرے چہرے پہ پڑی درد کی مہین لہر
در و دیوار میرے دل کے ہلا دیتی ہے

دین و دنیا کی نعمتیں تجھے مطلوب ہیں تو
مانگ رب سے یہ صلاح مجھ کو دعا دیتی ہے

ایک محور پہ مرتکز رہیں میری آنکھیں
ہر شبیہ تیری ہی تصویر دکھا دیتی ہے

میں جس رستے پہ چلوں تیرا آستاں ہی ملے
مجھے ہر راہ تیرے در سے ملا دیتی ہے

کوئی خوشی ملے عظمٰی کہ مجھے غم ہی ملے
ہر ایک شے تیری چوکھٹ پہ جھکا دیتی ہے

Rate it:
Views: 795
23 Feb, 2012