جب بھی تیرا نام پیار سے لکھتی ہے انگلیاں
میرے طرف زمانے کی اٹھتی ہے انگلیاں
دامن صنم کا ہاتھ میں آیا ایک پل
دن رات اس پل سے مہکتی ہے انگلیاں
جس دن سے دور ہو گئے اس دن سے ہی صنم
دن بس تمھارے آنے کی گنتی ہے انگلیاں
پتھر تراش کہ نہ بنا تاج ایک نیا
فنکار کی جہاں میں کٹتی ہے انگلیاں