اور تو کچھ نہ مل سکا

Poet: hira By: hira, gojra

اور تو کچھ نہ مل سکا تیری چاہ میں
فقط عمر بھر کے لیے میں بدنام ہو گیا

ٹھوکریں کھاتا رہا در بدر بھٹکتا رہا
محبت کی بند گلیوں میں گمنام ھو گیا

چاند بھی اب کہیں نظر نہیں آتا
یہ اجڑا کیسا در و بام ہوگیا

پناہ مل نہ سکی ہوش والوں میں
میں پیمانوں سے چھلکتا جام ہو گیا

ڈھل نہ سکا غم ، اداس رہی زندگی
میرا جیون اندھروں میں چھپتی شام ہو گیا

تیری سنگت میں تو بہت خاص تھا
،کوئی نہیں جانتا مجھے میں عام ہو گیا
۔
تو اچانک یوں بچھڑ گیا تو جیسے
میں پختہ سے دیکھو خام ہو گیا

Rate it:
Views: 832
04 Dec, 2014