خوابوں سے چراغ جلائے نہیں جاتے جو دکھ مل جائے وہ بھلائے نہیں جاتے قسمت نے دیے اتنے زخم کہ اپنے زخم چھپائے نہیں جاتے جو ہوئے ہم پے ظلم وہ بتائے نہیں جاتے کہ اب خود کو اور خواب دیکھئے نہیں جاتے