اوڑھ رکھا ہے چہرہ اپنے چہروں پر

Poet: Mazhar Iqbal Samar By: Mazhar Iqbal Samar, kharian-gujrat

اب تیرے شہر میں آسودگی ملتی نہیں
زندگی جو چاہتے ہیں زندگی ملتی نہیں

مل جائے سمندر سے تو دریا نہیں رہتا
ٹھہرے ہوئے پانی میں موج کبھی ملتی نہیں

مے کشوں کو اب تیری آنکھوں میں
بیگانگی ملتی ہے بے خودی ملتی نہیں

اوڑھ رکھا ہے چہرہ اپنے چہروں پر
دوستوں میں بھی اب وہ سادگی ملتی نہیں

مظہر فریب ہو گیا ہے یہاں زندگی کا نام
عشق کا دعویٰ ہے اور دیوانگی ملتی نہیں

Rate it:
Views: 566
19 Aug, 2009