اوڑھ رکھا ہے چہرہ اپنے چہروں پر

Poet: Mazhar Iqbal Samar By: Mazhar Iqbal Samar, kharian-gujrat

اب تیرے شہر میں آسودگی ملتی نہیں
زندگی جو چاہتے ہیں زندگی ملتی نہیں

مل جائے سمندر سے تو دریا نہیں رہتا
ٹھہرے ہوئے پانی میں موج کبھی ملتی نہیں

مے کشوں کو اب تیری آنکھوں میں
بیگانگی ملتی ہے بے خودی ملتی نہیں

اوڑھ رکھا ہے چہرہ اپنے چہروں پر
دوستوں میں بھی اب وہ سادگی ملتی نہیں

مظہر فریب ہو گیا ہے یہاں زندگی کا نام
عشق کا دعویٰ ہے اور دیوانگی ملتی نہیں

Rate it:
Views: 585
19 Aug, 2009
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL