اوڑھ کر خاک پہ کُچھ آب و ہوا پھرتا ہوں

Poet: By: AAZAD ALI, HUB CHOWKI

اوڑھ کر خاک پہ کُچھ آب و ہوا پھرتا ہوں
یہ جو مَیں زرد علاقوں میں ہَرا پھرتا ہوں

لوگ سُنتے ہی نہیں ٹالتے رہتے ہیں مُجھے
وُہ نہیں ہوں جو یہاں پر مَیں بَنا پھرتا ہوں

ڈھُونڈتی پھرتی ہے رُخصت کی شبِ تار مُجھے
اور مَیں ہوں کہ چراغوں میں جَلا پِھرتا ہوں

تنگ ہوتے ہیں مری آنکھ میں پھرنے والے
وُہ یہ کہتے ہیں زیادہ مَیں کھُلا پِھرتا ہوں

ایک منظر ہے کہ چِمٹا ہے مری آنکھوں سے
ایک حیرت ہے کہ مَیں جس سے لگا پِھرتا ہوں

ہر جگہ ایک زمیں ایک فلک ایک ہی مَیں
مُجھے لگتا ہے کہ مَیں ایک جگہ پِھرتا ہوں

اور اب ساتھ نہیں دیتے مِرا ، یار مِرے،،،
وُہ یہ کہتے ہیں مَیں پہلے ہی بڑا پِھرتا ہوں

Rate it:
Views: 995
03 Sep, 2012
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL