مجھے اجڑے ہوئے کھنڈر اچھے لگتے ہیں
جانے کیوں ٹوٹے ہوئے لوگ اچھے لگتے ہیں
جب سے تم مجھ سے روٹھ گئے
جانے کیوں خزاں کے موسم اچھے لگتے ہیں
اب تو آتی نہیں ہیں راس مجھ کو محفلیں
جانے کیوں مجھ کو ویرانے اچھے لگتے ہیں
اپنی زندگی میں آئی ہے نہ آئے گی خوشی
اس لیے شاید غم اچھے لگتے ہیں