Add Poetry

اُداسی کا فسانہ

Poet: مہوش مہر By: Mehwish, Karachi

اُداسی کا فسانہ شام تک ہے
ہمیں گھر لوٹ جانا شام تک ہے

تمہیں بھی یاد آئے گا بہت یہ
مرا ملنا ملانا شام تک ہے

ہم ایسے جل اُٹھے ہیں دوست سن
ہمارا دل جلانا شام تک ہے

بڑی ویران فضاء ہے بعد تیرے
جگر سے خوں بہانا شام تک ہے

مری یہ زندگی کچھ پل کی ہے اب
مرا پلکیں بچھانا شام تک ہے

لگانا تم مجھے اپنے گلے سے
ہمیں تیرا ستانا شام تک ہے

Rate it:
Views: 414
22 Jun, 2019
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets