اُس نے کہا تم میں پہلی جیسی بات نہیں
میں نے کہا اب زندگی میں تیرا ساتھ نہیں
اُس نے پوچھا کیا اب بھی کسی کی آنکھوں میں ڈوب جاتے ہو
میں نے کہا اب کسی کی آنکھوں میں وہ بات نہیں
اُس نے پوچھا کیوں اتنا ٹوٹ کر چاہا مجھے
میں نے کہا انسان ہوں مجھ میں پتھروں والی بات نہیں
اُس نے پوچھا کیا میں بےوفا ہوں
میں نےکہا اب مجھے وفا کی تلاش نہیں
اُس نے کہا بھول جاٶں مجھے تم فرخؔ
میں نے کہا تم حقیقت ہو کوئی خواب نہیں