اُس کی خطاَ فقط اتنی سی تھی

Poet: جہانزیب کنجاہی دمشقی By: جہانزیب کنجاہی دمشقی, gujrat

اپنوں کو بے وفا کہتا وہ چلا گیا
غمِ بے وفائی سہتا وہ چلا گیا

چھپ چھپ کے روتا تھا وہ اکیلا
تنہائیوں میں رہتا وہ چلا گیا

یوں چلی جدائی کی رُت کے سنبھلا نہ
سیلابِ دغابازی میں بہتا وہ چلا گیا

درد جب حد سے گزر گئے اُس کے
سسکتا ہوا ٹہلتا وہ چلا گیا

اُس کی خطاَ فقط اتنی سی تھی
صرف اسے ہی چاہتا وہ چلا گیا

رات کو نکلا تھا جہاں،کوئی دیکھ نہ لے
آہستہ آہستہ سہمتا وہ چلا گیا

 

Rate it:
Views: 588
29 Jan, 2014
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL