اُس کی خطاَ فقط اتنی سی تھی

Poet: جہانزیب کنجاہی دمشقی By: جہانزیب کنجاہی دمشقی, gujrat

اپنوں کو بے وفا کہتا وہ چلا گیا
غمِ بے وفائی سہتا وہ چلا گیا

چھپ چھپ کے روتا تھا وہ اکیلا
تنہائیوں میں رہتا وہ چلا گیا

یوں چلی جدائی کی رُت کے سنبھلا نہ
سیلابِ دغابازی میں بہتا وہ چلا گیا

درد جب حد سے گزر گئے اُس کے
سسکتا ہوا ٹہلتا وہ چلا گیا

اُس کی خطاَ فقط اتنی سی تھی
صرف اسے ہی چاہتا وہ چلا گیا

رات کو نکلا تھا جہاں،کوئی دیکھ نہ لے
آہستہ آہستہ سہمتا وہ چلا گیا

 

Rate it:
Views: 570
29 Jan, 2014