اُلجھی اُلجھی ہر سانس ہے کل سے

Poet: Sobiya Anmol By: sobiya Anmol, Lahore

اُلجھی اُلجھی ہر سانس ہے کل سے
میرا خانۂ قلب اُداس ہے کل سے

کہیں وقتِ رُخصت تو نہ آیا سر پہ
لمحاتِ حیات کا مجھے احساس ہے کل سے

چھوڑ رکھا تھا اسے یاد کرنا کب سے
اُس کے آنے کی آس ہے کل سے

پیار دنیا سے بھی کچھ کچھ ہونے لگا
ہر موقعِ ماضی پاس پاس ہے کل سے

یہ کیا ہے کیوں نہیں جانتے ٗٗٗٗ مگر
ہوا تو ضرور کچھ خاص ہے کل سے

مَیں مر گیا تھا جو کبھی میرے اندر
جاگ گیا ٗٗٗٗٗٗٗٗمجھ سے روشناس ہے کل سے

برسوں سے اِسی آس پہ تھا یہ
مگر اب وقت پہ بدحواس ہے کل سے

Rate it:
Views: 471
29 Oct, 2018
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL