اِس درجہ درد افشاں غنچوں کی داستاں تھی کانٹے سے چُبھ رہے ہیں احساس کے بدن میں شاخوں پہ اُن کے ساغر گیسو مہک رہے ہیں ترتیب پا رہی ہیں رنگیناں چمن میں