آبادی کے ہنگاموں سے دور کہیں

Poet: Faraz By: Muhammad Zubair, Multan

اس دھرتی کے پار دور کہیں
اک ایسا دیس ہو
وہاں گھاس کا ایک سمندر ہو
پھولوں پہ یہ پھواریں گرتی ہوں
جہاں ندیاں شور مچاتی ہوں
جہاں بلبل گنگاتی ہوں
آبادی کے ہنگاموں سے دور کہیں
ایک ڈیرہ ہو
جہاں دن بھی ہو اندھیرا ہو
مدھم چشمے گاتے ہوں
اور دل میں آگے لگاتے ہیں
اک صحرا ہو اک پیاس ہو
اک سایہ ہو اک چہرہ ہو
اک دیوانوں کی بستی ہو
بس اک تیری ہستی ہو
ایسا بھی خدارا ہو جائے
دریا کا کنارہ ہو جائے

Rate it:
Views: 323
02 Sep, 2010