آبادی کے ہنگاموں سے دور کہیں

Poet: Faraz By: Muhammad Zubair, Multan

اس دھرتی کے پار دور کہیں
اک ایسا دیس ہو
وہاں گھاس کا ایک سمندر ہو
پھولوں پہ یہ پھواریں گرتی ہوں
جہاں ندیاں شور مچاتی ہوں
جہاں بلبل گنگاتی ہوں
آبادی کے ہنگاموں سے دور کہیں
ایک ڈیرہ ہو
جہاں دن بھی ہو اندھیرا ہو
مدھم چشمے گاتے ہوں
اور دل میں آگے لگاتے ہیں
اک صحرا ہو اک پیاس ہو
اک سایہ ہو اک چہرہ ہو
اک دیوانوں کی بستی ہو
بس اک تیری ہستی ہو
ایسا بھی خدارا ہو جائے
دریا کا کنارہ ہو جائے

Rate it:
Views: 347
02 Sep, 2010
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL