آتی ہو تم یاد بہت جب بھی

Poet: محمداویس مغل By: محمداویس مغل, Faisalabad

رُسوائی میں تو نا تھاجینا دشوار مگر
تیری جُدائی میں پل پل میں مرتا ہوں
آتی ہو تم یاد بہت جب بھی
ذکر محبت کا میں کرتا ہوں
ہو دن کا اُجالا یا ہو تاریکی شب
جی نہیں سکتابن تیرےمیں اب
آتی ہو تم یاد بہت جب بھی
ذکر محبت کا میں کرتا ہوں
ہنستا ہوں روتا ہوں مگر سب سہتا ہوں
جب بھی ذکر تیرا کسی سے میں کہتا ہوں
آتی ہو تم یاد بہت جب بھی
ذکر محبت کا میں کرتا ہوں
توں ہے سمندر یادوں کا میری
بن کےساغرجب میں تجھ میں بہتا ہوں
آتی ہو تم یاد بہت جب بھی
ذکر محبت کا میں کرتا ہوں
خالی دل کومیرے یادوں سے تیری میں بھرتا ہوں
توں بھی جانےہےکہ محبت میں تجھی سےکرتاہوں
آتی ہو تم یاد بہت جب بھی
ذکر محبت کا میں کرتا ہوں
بیٹھا ہوں بچھائے نظریں میں راہ میں تیری
توں جولوٹ آئے پھر سےتم کوکھونےسےڈرتاہوں
آتی ہو تم یاد بہت جب بھی
ذکر محبت کا میں کرتا ہوں
آنکھوں سےدل میں اتارا تھا تم کو ہم نے
دُعا میں اپنی مانگا کے تم کو نا کوئی غم دے
آتی ہو تم یاد بہت جب بھی
ذکر محبت کا میں کرتا ہوں

Rate it:
Views: 1030
30 May, 2018
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL