آپ نے دیکھ لیا، پھر بھی مروّت نہیں کی اِس لیے چُپ رہے ہم، آپ کی مِنّت نہیں کی جس کو، بدلے میں، طلب ہے کہ اسے چاہا جائے اُس نے دھندا کیا ہے، اُس نے محبّت نہیں کی