Add Poetry

اٹھے نہ تھے ابھی ہم حال دل سنانے کو

Poet: Hazrat Allama Pir Syed Naseer-ud-Din Naseer Gillani (Golra Sharif) By: Khalid Roomi, r

 اٹھے نہ تھے ابھی ہم حال دل سنانے کو
زمانہ بیٹھ گیا حاشیے چڑھانے کو

بھری بہار میں پہنچی خزاں مٹانے کو
قدم اٹھائے جو کلیوں نے مسکرانے کو

جلایا آتش گل نے چمن میں ہر تنکا
بہار پھونک گئی میرے آشیانے کو

جمال بادہ و ساغر میں ہیں رموز بہت
مری نگاہ سے دیکھو شراب خانے کو

قدم قدم پہ رلایا ہممیں مقدر نے
ہم ان کے شہر میں آئے تھے مسکرانے کو

نہ جانے اب وہ مجھے کیا جواب دیتے ہیں
سنا تو دی ہے انھیں داستاں، “ سنانے کو “

کہو کہ ہم سے رہیں دور حضرت واعظ
بڑے کہیں کے یہ آئے سبق پڑھانے کو

اب ایک جشن قیامت ہی اور باقی ہے
اداؤں سے تو وہ بہلا چکے زمانے کو

شب فراق نہ تم آ سکے نہ موت آئی
غموں نے گھیر لیا تھا غریب خانے کو

نصیر ! جن سے توقع تھی ساتھ دینے کی
تلے ہیں مجھ پہ وہی انگلیاں اٹھانے کو

Rate it:
Views: 1997
13 Sep, 2011
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets