اپنا ہو کر بھی دغا دیتا ھے
پیار کا کیا خوب بدلہ دیتا ھے
خود سے دور وہ الگ کر کے
تمام عمر کی ہمیں سزا دیتا ھے
بڑی مشکلوں سے سنبھالا ھے دل
کیوں اور کوئی ایذاء دیتا ھے
اس کے ہوتے بھی ہوں تنہا
اچھی پیار میں وہ سزا دیتا ھے
اچھی مسیحائی ھے اسد یار کی
کشتہ زیست خود ما سوا دیتا ھے